پاکستانیوں کی بیرون ملک ہجرت: رجحانات، مقبول ممالک اور اہم اعداد و شمار
پاکستانیوں کی بیرون ملک ہجرت: رجحانات، مقبول مقامات اور اہم اعداد و شمار
حالیہ برسوں میں ایک بڑی تعداد میں پاکستانی بہتر روزگار کے مواقع، اعلیٰ تعلیم اور بہتر معیارِ زندگی کی تلاش میں ملک چھوڑ رہے ہیں۔ یہ رجحان نہ صرف پاکستان میں معاشی چیلنجز کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کی مانگ کو بھی واضح کرتا ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق، لاکھوں پاکستانی مختلف ممالک میں ہجرت کر چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر نے خلیجی ممالک کو ترجیح دی ہے۔ اس مضمون میں ہم پاکستانیوں کی بیرون ملک ہجرت کی تعداد، سب سے زیادہ پسندیدہ ممالک، اور اس کے پیچھے موجود وجوہات کا جائزہ لیں گے۔
1. کتنے پاکستانی بیرون ملک جا رہے ہیں؟
پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد میں گزشتہ دہائی کے دوران مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں تقریباً 7,00,000 پاکستانی روزگار، تعلیم اور مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک گئے۔ یہ تعداد 2023 کے مقابلے میں کچھ کم ہے، جب 8,62,000 افراد نے ملک چھوڑا تھا۔
گزشتہ پانچ سالوں میں، 28 لاکھ سے زائد پاکستانی قانونی ذرائع سے بیرون ملک جا چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر افراد خلیجی ممالک میں ملازمت کے لیے گئے ہیں، جبکہ کچھ نے یورپ، شمالی امریکہ اور دیگر خطوں میں تعلیم یا کاروبار کے لیے ہجرت کی ہے۔
2. پاکستانیوں کے پسندیدہ ممالک
اگرچہ پاکستانی دنیا کے مختلف ممالک میں جا رہے ہیں، لیکن زیادہ تر خلیجی ممالک کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ وہاں روزگار کے مواقع زیادہ ہیں اور ویزا کا حصول نسبتاً آسان ہے۔
الف) سعودی عرب
سعودی عرب پاکستانی مزدوروں کے لیے سب سے مقبول منزل ہے۔ 2024 میں تقریباً 1,25,000 پاکستانی سعودی عرب میں ملازمت کے لیے گئے۔ یہاں تعمیرات، صحت، اور خدمات کے شعبے میں ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔
ب) متحدہ عرب امارات (UAE)
دبئی اور ابوظہبی جیسے شہروں کی وجہ سے متحدہ عرب امارات پاکستانیوں کے لیے ایک اہم مقام ہے۔ 2024 میں بڑی تعداد میں پاکستانی یہاں آمد و رفت، سیکیورٹی، آئی ٹی، اور ہوٹلنگ کے شعبوں میں کام کرنے کے لیے پہنچے۔
ج) عمان، قطر، اور کویت
عمان، قطر، اور کویت بھی پاکستانیوں کے لیے مقبول مقامات ہیں۔ ان ممالک میں فنی اور نیم ہنر مند مزدوروں کے لیے بہترین تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں۔ خاص طور پر قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کے بعد سے ترقیاتی منصوبوں میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں۔
د) برطانیہ اور یورپ
خلیجی ممالک کے علاوہ، برطانیہ پاکستانی تارکین وطن کے لیے ایک اہم منزل ہے۔ 1.5 ملین سے زائد پاکستانی پہلے ہی برطانیہ میں مقیم ہیں۔ علاوہ ازیں، جرمنی، اٹلی، اور اسپین جیسے یورپی ممالک میں بھی ہنر مند پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع موجود ہیں۔
ہ) امریکہ اور کینیڈا
امریکہ اور کینیڈا بھی پاکستانیوں کے لیے پرکشش مقامات ہیں۔ کینیڈا کا ایکسپریس انٹری سسٹم اور پرووِنشل نومینی پروگرام پاکستانی ہنر مند افراد کے لیے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
3. پاکستانی بیرون ملک کیوں جا رہے ہیں؟
پاکستانیوں کے بیرون ملک جانے کے کئی معاشی، سماجی اور سیاسی عوامل ہیں۔ ان میں سے چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
الف) معاشی مشکلات
پاکستان کو مہنگائی، بے روزگاری، اور روپے کی قدر میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں بہت سے لوگ بیرون ملک جا کر زیادہ تنخواہیں کمانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ب) بہتر روزگار کے مواقع
خلیجی ممالک، یورپ، اور شمالی امریکہ میں پاکستانی ہنر مند افراد کے لیے بہتر مواقع موجود ہیں۔
ج) اعلیٰ تعلیم
پاکستانی طلباء بڑی تعداد میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جاتے ہیں۔
د) سیاسی عدم استحکام
سیاسی غیر یقینی صورتحال اور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بھی کئی پاکستانی محفوظ مستقبل کے لیے بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں۔
ہ) خاندانی ملاپ
بہت سے پاکستانی اپنے بیرون ملک مقیم خاندان کے افراد کے ساتھ دوبارہ ملنے کے لیے ہجرت کرتے ہیں۔
4. بیرون ملک ہجرت کے پاکستان پر اثرات
الف) زرمبادلہ (Remittances)
بیرون ملک مقیم پاکستانی ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔ 2023 میں تقریباً 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان کو موصول ہوئیں، جو ملکی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں۔
ب) برین ڈرین (Brain Drain)
ہنر مند افراد کے بیرون ملک جانے سے پاکستان میں پیشہ ور ماہرین کی کمی ہو رہی ہے، خاص طور پر صحت اور انجینئرنگ کے شعبے میں۔
ج) ثقافتی تبادلہ
بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے ثقافتی ورثے کو برقرار رکھتے ہیں اور عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرتے ہیں۔
5. حکومت پاکستان کی جانب سے اقدامات
الف) اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC)
یہ ادارہ پاکستانیوں کو قانونی طور پر بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ب) ترسیلات زر کے خصوصی پروگرام
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ جیسے منصوبے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آسانی سے پیسے بھیجنے کی سہولت دیتے ہیں۔
ج) فنی تربیتی پروگرام
حکومت نے تکنیکی تربیتی پروگرامز کا آغاز کیا ہے تاکہ پاکستانی نوجوان عالمی سطح پر مسابقتی بن سکیں۔
6. مستقبل میں ہجرت کے رجحانات
ماہرین کا ماننا ہے کہ آئندہ برسوں میں پاکستانیوں کی بیرون ملک ہجرت جاری رہے گی۔ سعودی عرب کا وژن 2030، جاپان کا ایکسپو 2025 اور یورپی ممالک میں افرادی قوت کی کمی مزید مواقع پیدا کرے گی۔
نتیجہ
پاکستانیوں کی بیرون ملک ہجرت معاشی چیلنجز، بہتر روزگار کے مواقع اور بہتر معیارِ زندگی کی خواہش سے متاثر ہے۔ یہ رجحان جہاں پاکستان کے لیے زرمبادلہ کا اہم ذریعہ ہے، وہیں ملک کو ہنر مند افراد کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت کے موثر اقدامات سے ان اثرات کو متوازن بنایا جا سکتا ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی صلاحیتوں کو قومی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔
Comments
Post a Comment